
Sign up to save your podcasts
Or


درس : 154
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (آخری حصہ)
نفس کےچار مقامات اور دوحالتیں ، نیز مقامات و اَحوال سے متعلق دو علمی قاعدے
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 15؍ ستمبر 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19 عقل و قلب کے مقامات و اَحوال کے بعد نفس کے مقامات و اَحوال کا بیان
0:41 تین پہلوؤں سے نفس کو مقامات حاصل ہوتے ہیں۔ ( بنیادی بات)
3:10 (۱) نفس : خواہشات و مطالبات کا مرکز . پہلا مقام "توبہ" اور اس کی شرائط
5:24 مقامِ"توبہ" کی حقیقت؛ نورِ ایمانی سے بھرپور عقل ، قلب کی جبلت کا حصہ بن کر زجر، ندامت اور عزم کو نفس پر غالب کرنا، قرآنی آیت سے استدلال
12:27 آیت کی تشریح؛ اللہ کے خوف سے نورِ ایمانی کا عقل سے قلب میں آنا ، نیز خوف کی ابتدا کا محل ، عقل اور انتہا کا مرکز ، قلب ( من خاف) کا مفہوم
15:42 عقل سے نورِ ایمان کے قلب میں آنے کے بعد نفس کو روکنا اور ڈانٹ ڈپٹ کرنا (ونھی النفس) کی تشریح
17:04 مقامِ توبہ نفس کی خواہشات کو مسلسل روکنے ، اِنابتِ الہی اور استغفار کرنے سے پیدا ہوتا ہے، نیز حدیثِ نبویؐ میں اس کی حقیقت و علاج کا ذکر
21:08 "نکتة سوداء" سے مراد بہیمیت کی ظلمت کا قلب پر ظاہر ہونا اور ملکیت کی نورانیت کا چھپ جانا
22:18 "صقالة" وہ روشنی جو نورِ ایمانی سے نفس پر پڑتی ہے، نیز بہیمیت کے غلبے کا نام "رَین"
23:46 جب بھی نفسانی خیال آئے تو نورِ ایمانی اس کو پاش پاش کردے نیز ایک اور حدیث سے توبہ کی حقیقت کی وضاحت
34:00 حدیث میں دو داعی کا ذکر ؛ ۱۔ قرآن و شریعت اور ۲۔ نورِ ایمانی
36:11 بسا اوقات اللہ کی خاص مہربانی سے معصیت و نافرمانی کے درمیان حائل ہونے کے لیے خاص لطیفہ نورانی کا خاص بندوں پر نزول ، جسے قرآن میں "برہانِ ربی" سے تعبیر کیا گیا ہے۔
38:13 مقامِ توبہ کا خلاصہ
39:04 (۲) توبہ کے بعد اس کے ثمرات میں سے نفس کا دوسرا مقام "حیاء" ، اس کا لغوی و شرعی معنی
42:50 سید الطائفه جنید بغدادیؒ اور ذوالنون مصریؒ کے قول سے حیاء کی تشریح
44:19 حدیث میں حیاء کو ایمان سے تعبیر کیا گیا نیز کامل حیاء کے چار معیارات
49:13 طبعی کمزوری حیاء نہیں ، شاه صاحبؒ کی حدیث کی لاجواب توضیح
54:57 (۳) حیاء کے نتیجے میں نفس کا تیسرا مقام "ورع" (پرہیز گاری) تین روایات سے استدلال
59:25 ان روایات کی حقیقت؛ شریعت کے معیارات اور مشتبہ امور چھوڑنا "ورع"
1:04:07 (۴) ورع (پرہیز گاری) کے بعد اگلا مقام "ترک ما لا یعنیه" (فضول اور لغویات کو چھوڑنا) حدیث سے استدلال اور شاہ صاحبؒ کی تشریح
1:08:20 "ترک ما لا یعنیه" کا دوسرا نام ، زہد نیز حدیث سے زہد کی قرار واقعی حقیقت
1:10:45 انسانیت کے دائرے سے ماورا تعمق اور انتہا پسندی زہد نہیں، چند صورتوں سے وضاحت
1:17:12 مجاہدہ کرکے ان مقامات کو حاصل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ (علمی قاعدے سے تشریح)
1:20:45 نیکی و بدی کے خیالات میں ٹکراؤ کی صورت میں نبوی حکمتِ عملی
1:24:56 جبلی و کسبی طور پر نفسِ مطمئنہ والے شخص کا اپنے خیالات پر کنٹرول
1:25:45 نورِ ایمانی سے سرشار عقل کا نفس پرفیضان اور شیطانی خیالات کے خلاف کردار ، قرآنی آیت سے ثبوت
1:26:40 شیطان کا نفس کی شہوت کے سوراخ سے انسانی باطن میں داخل ہونا اور بصیرتِ نورِ ایمانی سے اس کا مقابلہ
1:29:00 آیات کے الفاظ کی وضاحت
1:30:11 نفس کے دو اَحوال میں پہلی حالت؛ نفسانی شہوات سے دور ہونا (الغیبة)
1:32:40 دوسری حالت؛ ایک لمبی مدت تک نفس کھانے پینے کی طرف متوجہ نہ ہو (المحق) جیسے نبی اکرم ﷺ کا صومِ وصال ، لیکن یہ ہر فرد کے لیے نہیں ہے۔
1:36:54 نفس کے مقامات اور اَحوال کے بیان کے بعد دو علمی قاعدے
1:37:34 پہلا علمی قاعدہ: قلب ، عقل اور نفس کے درمیان ہے، مقامات کے تعین میں بعض صوفیا کا تسامح
1:39:56 دوسرا علمی قاعدہ: نورِ ایمانی کے نفس اور قلب کے تقاضوں کے رد کرنے کے صوفیاء کے ہاں چند خاص ناموں کی فہرست
1:44:57 شاہ صاحبؒ کا حجة اللہ البالغہ میں علم الاَخلاق پر اَبواب قائم کرنے کا ارادہ جو پایۂ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔
1:46:15 علم الاحسان اور علم الشرائع کی تکمیل کے بعد معاشیات کا بیان اگلے ابواب میں
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
By Rahimia Institute of Quranic Sciencesدرس : 154
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ سلوک و اِحسان باب 04 (آخری حصہ)
نفس کےچار مقامات اور دوحالتیں ، نیز مقامات و اَحوال سے متعلق دو علمی قاعدے
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 15؍ ستمبر 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:19 عقل و قلب کے مقامات و اَحوال کے بعد نفس کے مقامات و اَحوال کا بیان
0:41 تین پہلوؤں سے نفس کو مقامات حاصل ہوتے ہیں۔ ( بنیادی بات)
3:10 (۱) نفس : خواہشات و مطالبات کا مرکز . پہلا مقام "توبہ" اور اس کی شرائط
5:24 مقامِ"توبہ" کی حقیقت؛ نورِ ایمانی سے بھرپور عقل ، قلب کی جبلت کا حصہ بن کر زجر، ندامت اور عزم کو نفس پر غالب کرنا، قرآنی آیت سے استدلال
12:27 آیت کی تشریح؛ اللہ کے خوف سے نورِ ایمانی کا عقل سے قلب میں آنا ، نیز خوف کی ابتدا کا محل ، عقل اور انتہا کا مرکز ، قلب ( من خاف) کا مفہوم
15:42 عقل سے نورِ ایمان کے قلب میں آنے کے بعد نفس کو روکنا اور ڈانٹ ڈپٹ کرنا (ونھی النفس) کی تشریح
17:04 مقامِ توبہ نفس کی خواہشات کو مسلسل روکنے ، اِنابتِ الہی اور استغفار کرنے سے پیدا ہوتا ہے، نیز حدیثِ نبویؐ میں اس کی حقیقت و علاج کا ذکر
21:08 "نکتة سوداء" سے مراد بہیمیت کی ظلمت کا قلب پر ظاہر ہونا اور ملکیت کی نورانیت کا چھپ جانا
22:18 "صقالة" وہ روشنی جو نورِ ایمانی سے نفس پر پڑتی ہے، نیز بہیمیت کے غلبے کا نام "رَین"
23:46 جب بھی نفسانی خیال آئے تو نورِ ایمانی اس کو پاش پاش کردے نیز ایک اور حدیث سے توبہ کی حقیقت کی وضاحت
34:00 حدیث میں دو داعی کا ذکر ؛ ۱۔ قرآن و شریعت اور ۲۔ نورِ ایمانی
36:11 بسا اوقات اللہ کی خاص مہربانی سے معصیت و نافرمانی کے درمیان حائل ہونے کے لیے خاص لطیفہ نورانی کا خاص بندوں پر نزول ، جسے قرآن میں "برہانِ ربی" سے تعبیر کیا گیا ہے۔
38:13 مقامِ توبہ کا خلاصہ
39:04 (۲) توبہ کے بعد اس کے ثمرات میں سے نفس کا دوسرا مقام "حیاء" ، اس کا لغوی و شرعی معنی
42:50 سید الطائفه جنید بغدادیؒ اور ذوالنون مصریؒ کے قول سے حیاء کی تشریح
44:19 حدیث میں حیاء کو ایمان سے تعبیر کیا گیا نیز کامل حیاء کے چار معیارات
49:13 طبعی کمزوری حیاء نہیں ، شاه صاحبؒ کی حدیث کی لاجواب توضیح
54:57 (۳) حیاء کے نتیجے میں نفس کا تیسرا مقام "ورع" (پرہیز گاری) تین روایات سے استدلال
59:25 ان روایات کی حقیقت؛ شریعت کے معیارات اور مشتبہ امور چھوڑنا "ورع"
1:04:07 (۴) ورع (پرہیز گاری) کے بعد اگلا مقام "ترک ما لا یعنیه" (فضول اور لغویات کو چھوڑنا) حدیث سے استدلال اور شاہ صاحبؒ کی تشریح
1:08:20 "ترک ما لا یعنیه" کا دوسرا نام ، زہد نیز حدیث سے زہد کی قرار واقعی حقیقت
1:10:45 انسانیت کے دائرے سے ماورا تعمق اور انتہا پسندی زہد نہیں، چند صورتوں سے وضاحت
1:17:12 مجاہدہ کرکے ان مقامات کو حاصل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ (علمی قاعدے سے تشریح)
1:20:45 نیکی و بدی کے خیالات میں ٹکراؤ کی صورت میں نبوی حکمتِ عملی
1:24:56 جبلی و کسبی طور پر نفسِ مطمئنہ والے شخص کا اپنے خیالات پر کنٹرول
1:25:45 نورِ ایمانی سے سرشار عقل کا نفس پرفیضان اور شیطانی خیالات کے خلاف کردار ، قرآنی آیت سے ثبوت
1:26:40 شیطان کا نفس کی شہوت کے سوراخ سے انسانی باطن میں داخل ہونا اور بصیرتِ نورِ ایمانی سے اس کا مقابلہ
1:29:00 آیات کے الفاظ کی وضاحت
1:30:11 نفس کے دو اَحوال میں پہلی حالت؛ نفسانی شہوات سے دور ہونا (الغیبة)
1:32:40 دوسری حالت؛ ایک لمبی مدت تک نفس کھانے پینے کی طرف متوجہ نہ ہو (المحق) جیسے نبی اکرم ﷺ کا صومِ وصال ، لیکن یہ ہر فرد کے لیے نہیں ہے۔
1:36:54 نفس کے مقامات اور اَحوال کے بیان کے بعد دو علمی قاعدے
1:37:34 پہلا علمی قاعدہ: قلب ، عقل اور نفس کے درمیان ہے، مقامات کے تعین میں بعض صوفیا کا تسامح
1:39:56 دوسرا علمی قاعدہ: نورِ ایمانی کے نفس اور قلب کے تقاضوں کے رد کرنے کے صوفیاء کے ہاں چند خاص ناموں کی فہرست
1:44:57 شاہ صاحبؒ کا حجة اللہ البالغہ میں علم الاَخلاق پر اَبواب قائم کرنے کا ارادہ جو پایۂ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔
1:46:15 علم الاحسان اور علم الشرائع کی تکمیل کے بعد معاشیات کا بیان اگلے ابواب میں
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/