
Sign up to save your podcasts
Or


درس :30
مبحثِ سوم: انسانی ضروریات و احتیاجات کی تسکین پر مبنی نظامِ ارتفاقات
باب: 04
ارتفاقِ دوم میں حکمتِ منزلیہ (منزلی نظام) کی اہمیت اور اس کے امور
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 15 ؍ اگست 2018ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:13 حکمتِ منزلیہ کی تعریف اور اس کے چار امور کی وضاحت
13:26 حکمتِ منزلیہ کا پہلا شعبہ الزواج: شادی بیاہ اور مرد و عورت کا ازدواجی تعلق
16:54 عورت کی طبعی خصوصیات اور گھریلو نظام کا حسنِ انتظام
21:19 مرد کی طبعی امتیازی خصوصیات اور مرد و عورت میں ازدواجی رشتے کی ناگزیریت
24:25 پیغامِ نکاح، باہمی رضا مندی، معاہدۂ نکاح اور تعیینِ منکوحہ کی حکمتیں
31:26 محرم (قریبی رشتے داروں) سے نکاح کی حرمت کا راز
34:56 شادی و بیاہ کے لیے زواج کے لفظ کا استعمال، لوگوں میں اس کی تشہیر، ولیمہ کی دعوت اور دف بجانا وغیرہ
38:39 کفو (سماجی حیثیت میں برابری) کا تصور اور زوجین کے رشتے میں مضبوطی و ہم آہنگی میں اس کی اہمیت
41:49 مرد بطور سائس المنزل (منزلی نظام کا سربراہ) اور عورت بطور معاون خصوصی
46:00 مرد و عورت میں معاہدۂ نکاح ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہے۔
47:59 زوجین میں معاہدۂ نکاح برقرار نہ رہنے کی صورت میں طلاق و عدت کے احکامات اور ان کی حکمتیں
53:31 حکمتِ منزلیہ کا دوسرا شعبہ الولاد: والدین اور اولاد کے ایک دوسرے پر عائد حقوق
57:04 حکمتِ منزلیہ کا تیسرا شعبہ الملکة (گھریلو نظام نظم و نسق چلانے والی اتھارٹی)
مختلف طبعی صلاحیتوں کے افراد اور ان کے مابین تعاونِ باہمی کی ضرورت
1:04:24 کمزور انسانوں کو غلام بنانے کی ابتداء اور شاہ صاحب کی تعبیر "سید بالطبع" و "عبد بالطبع" کی غلط تشریح کا تردید
1:09:13 حکمتِ منزلیہ کا چوتھا شعبہ الصحبة: محلہ داروں اور خاندانوں کا مشکلات دور کرنے اور حاجات پورا کرنے کے لیے تعاون باہمی کا نظام
1:13:03 موالات و مواسات کے اعتبار سے تعاون باہمی کی دو قسمیں
1:18:10 تدبیرِ منزل کے چند اہم، بنیادی اور قابلِ غور مسلّمہ مسائل
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
By Rahimia Institute of Quranic Sciencesدرس :30
مبحثِ سوم: انسانی ضروریات و احتیاجات کی تسکین پر مبنی نظامِ ارتفاقات
باب: 04
ارتفاقِ دوم میں حکمتِ منزلیہ (منزلی نظام) کی اہمیت اور اس کے امور
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 15 ؍ اگست 2018ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:13 حکمتِ منزلیہ کی تعریف اور اس کے چار امور کی وضاحت
13:26 حکمتِ منزلیہ کا پہلا شعبہ الزواج: شادی بیاہ اور مرد و عورت کا ازدواجی تعلق
16:54 عورت کی طبعی خصوصیات اور گھریلو نظام کا حسنِ انتظام
21:19 مرد کی طبعی امتیازی خصوصیات اور مرد و عورت میں ازدواجی رشتے کی ناگزیریت
24:25 پیغامِ نکاح، باہمی رضا مندی، معاہدۂ نکاح اور تعیینِ منکوحہ کی حکمتیں
31:26 محرم (قریبی رشتے داروں) سے نکاح کی حرمت کا راز
34:56 شادی و بیاہ کے لیے زواج کے لفظ کا استعمال، لوگوں میں اس کی تشہیر، ولیمہ کی دعوت اور دف بجانا وغیرہ
38:39 کفو (سماجی حیثیت میں برابری) کا تصور اور زوجین کے رشتے میں مضبوطی و ہم آہنگی میں اس کی اہمیت
41:49 مرد بطور سائس المنزل (منزلی نظام کا سربراہ) اور عورت بطور معاون خصوصی
46:00 مرد و عورت میں معاہدۂ نکاح ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہے۔
47:59 زوجین میں معاہدۂ نکاح برقرار نہ رہنے کی صورت میں طلاق و عدت کے احکامات اور ان کی حکمتیں
53:31 حکمتِ منزلیہ کا دوسرا شعبہ الولاد: والدین اور اولاد کے ایک دوسرے پر عائد حقوق
57:04 حکمتِ منزلیہ کا تیسرا شعبہ الملکة (گھریلو نظام نظم و نسق چلانے والی اتھارٹی)
مختلف طبعی صلاحیتوں کے افراد اور ان کے مابین تعاونِ باہمی کی ضرورت
1:04:24 کمزور انسانوں کو غلام بنانے کی ابتداء اور شاہ صاحب کی تعبیر "سید بالطبع" و "عبد بالطبع" کی غلط تشریح کا تردید
1:09:13 حکمتِ منزلیہ کا چوتھا شعبہ الصحبة: محلہ داروں اور خاندانوں کا مشکلات دور کرنے اور حاجات پورا کرنے کے لیے تعاون باہمی کا نظام
1:13:03 موالات و مواسات کے اعتبار سے تعاون باہمی کی دو قسمیں
1:18:10 تدبیرِ منزل کے چند اہم، بنیادی اور قابلِ غور مسلّمہ مسائل
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/