
Sign up to save your podcasts
Or


درس :31
مبحثِ سوم: انسانی ضروریات و احتیاجات کی تسکین پر مبنی نظامِ ارتفاقات
باب: 05
ارتفاقِ دوم میں تبادلۂ اشیا، تعاون باہمی، دولتِ پیدائش اور مہارتوں و پیشوں کے علوم کی اہمیت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 28 ؍ اگست 2018ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:14 ارتفاقِ دوم کی بقیہ تین حکمتیں: تبادلۂ اشیا، تعاون باہمی، دولتِ پیدائش اور پیشوں سے متعلق امور
4:03 ان تین حکمتوں کے وجود کی ضرورت کے اسباب اور پیشے اخیتار کرنے کی وجوہات
14:47 تبادلۂ اشیاء کے لیے بطور آلہ ، سونا چاندی (زر) کی تعیین کے لیے شرائط و ضوابط
28:54 زر بطور آلۂ مبادلہ ، اجناس کے تبادلے کا ذریعہ ہے اور سرمایہ دارانہ ظلم پر مبنی نظریۂ زر کے دنیا پر مکروہ اثرات و نتائج
33:03 پیدائشِ دولت کے ذرائع: زراعت، صنعت اور تجارت اور ان کا ارتقائی سفر
37:35 اجتماعیت کے قیام کے لیے حکومت کے شعبہ کا قیام اور حاجات و آسائش و تعیش کے لیے مزید پیشوں کا وجود
40:50 انسان کے کسی پیشے کو اختیار کرنے کے اسباب و وجوہ کے دو دائرے
47:30 پیشہ وارانہ مہارتوں اور صلاحیتوں سے نابلد لوگ ، ملک کے لیے نقصان دہ پیشے اختیار کرتے ہیں۔
51:35 تبادلۂ دولت کی دو صورتیں بیع و اجارہ
52:55 اجتماعیت میں الفت و محبت کے فروغ کے لیے تعاون باہمی کے شعبے: ھبہ، عاریت اور صدقات و عطیات
56:25 افراد کی صلاحیتوں کے اعتبار سے تعاونِ باہمی کا نظام: مزارعت ، مضاربت ، اجارہ و شرکت داری وغیرہ اور عہدِ حاضر میں ان شعبوں کا ظالمانہ و استحصالی کردار
1:09:14 ہر خوشحال اور مہذب معاشرے میں عدل و انصاف پر مبنی تعاونِ باہمی کے پیشوں اور مہارتوں کا فروغ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
By Rahimia Institute of Quranic Sciencesدرس :31
مبحثِ سوم: انسانی ضروریات و احتیاجات کی تسکین پر مبنی نظامِ ارتفاقات
باب: 05
ارتفاقِ دوم میں تبادلۂ اشیا، تعاون باہمی، دولتِ پیدائش اور مہارتوں و پیشوں کے علوم کی اہمیت
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 28 ؍ اگست 2018ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
0:14 ارتفاقِ دوم کی بقیہ تین حکمتیں: تبادلۂ اشیا، تعاون باہمی، دولتِ پیدائش اور پیشوں سے متعلق امور
4:03 ان تین حکمتوں کے وجود کی ضرورت کے اسباب اور پیشے اخیتار کرنے کی وجوہات
14:47 تبادلۂ اشیاء کے لیے بطور آلہ ، سونا چاندی (زر) کی تعیین کے لیے شرائط و ضوابط
28:54 زر بطور آلۂ مبادلہ ، اجناس کے تبادلے کا ذریعہ ہے اور سرمایہ دارانہ ظلم پر مبنی نظریۂ زر کے دنیا پر مکروہ اثرات و نتائج
33:03 پیدائشِ دولت کے ذرائع: زراعت، صنعت اور تجارت اور ان کا ارتقائی سفر
37:35 اجتماعیت کے قیام کے لیے حکومت کے شعبہ کا قیام اور حاجات و آسائش و تعیش کے لیے مزید پیشوں کا وجود
40:50 انسان کے کسی پیشے کو اختیار کرنے کے اسباب و وجوہ کے دو دائرے
47:30 پیشہ وارانہ مہارتوں اور صلاحیتوں سے نابلد لوگ ، ملک کے لیے نقصان دہ پیشے اختیار کرتے ہیں۔
51:35 تبادلۂ دولت کی دو صورتیں بیع و اجارہ
52:55 اجتماعیت میں الفت و محبت کے فروغ کے لیے تعاون باہمی کے شعبے: ھبہ، عاریت اور صدقات و عطیات
56:25 افراد کی صلاحیتوں کے اعتبار سے تعاونِ باہمی کا نظام: مزارعت ، مضاربت ، اجارہ و شرکت داری وغیرہ اور عہدِ حاضر میں ان شعبوں کا ظالمانہ و استحصالی کردار
1:09:14 ہر خوشحال اور مہذب معاشرے میں عدل و انصاف پر مبنی تعاونِ باہمی کے پیشوں اور مہارتوں کا فروغ
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/