
Sign up to save your podcasts
Or


حُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 86
مبحثِ سابع:
احادیثِ نبویہ ؐسے شرائع و قوانین کے اَخذ و اِستنباط کا دائرہ کار
باب:02 (حصہ دوم)
مَصالح و مَفاسد کے علم اور شَرائع و حدود و فرائض کے علم میں بنیادی فرق و امتیاز
(مقادیر متعین کرنے میں قیاس کی حقیقت اور علماءِ امت کے تین اتفاقی امور)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 12 ؍ فروری 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:25 باب کے نصفِ اول کا خلاصہ: مَصالح و مَفاسدکے تین دائرے: ۱۔ انسانی نفس کی تہذیب ۲۔ ارتفاقات کی درستگی کے لیے نظم و نسق کا قیام ۳۔ حق کو غالب کرنے اور باطل کو مٹانے کے لیے جد و جهد
9:36 علمِ شَرائع و حدود و فرائض میں مقدار مُتعیَّن کرنے کا مَرکز و مَنبَع ذاتِ باری تعالیٰ اور نبی ہیں۔
16:51 علمِ شَرائع و حدود و فرائض میں مقدار مُتعیَّن کرنے کے ضمن میں علماءِ امت کا تین امور میں اصولی اتفاق:
17:25 ۱۔ شرعی حکم کی مقدار کے تعین میں قیاس کا عمل دخل نہیں ہے۔
18:03 ۲۔ مُشترک علت کی اساس پر حکم لگا کر قیاس کیا جا سکتا ہے
20:42 ۳۔ محض مصلحت کو بنیاد بنا کر قیاس کرنا درست نہیں ہے۔
24:37 جیسے نماز کی تخفیف کے سلسلے میں کسی مصلحت کی بنیاد پر مسافر پر مقیم کو قیاس نہیں کیا جاسکتا،
29:34 قیاس میں غوطہ زن رہنے والے بعض فقہا کی حالت: قیاس کی بنیاد پر مقدار متعین کرنے اور علت مقرر کرنے میں تسامح کی تین مثالوں سے وضاحت
32:34 فقها کی متعین مقدار، دراصل مقدار نہیں بلکہ عملی شکل کا تعین کرنا ہے۔
43:04 مصلحت و مقدار میں بنیادی فرق اور چار مثالوں سے مزید تفصیلات
56:31 صحابہ کا مقدار متعین کرنے میں قیاس کرنے سے مُتعلق اہم سوال کا جواب
1:02:57 شَرائع و حدود و فرائض کے علم میں مُتعیَّن مقادیر کے ساتھ براہ راست اللہ کی رضامندی اور ناراضگی وابستہ ہے، علت و مصلحت کے ساتھ نہیں،
1:09:22 مصالح و مفاسد کے باب میں اللہ کی رضامندی اور ناراضگی مصلحت و مفسدے سے متعلق ہے۔
1:15:18 واحب و حرام اور مندوب و مکروه کی مقدار متعین کرنےکی تفصیلات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
By Rahimia Institute of Quranic Sciencesحُجّةُ اللّٰه البالِغة کے ہفتہ وار دروس
درس : 86
مبحثِ سابع:
احادیثِ نبویہ ؐسے شرائع و قوانین کے اَخذ و اِستنباط کا دائرہ کار
باب:02 (حصہ دوم)
مَصالح و مَفاسد کے علم اور شَرائع و حدود و فرائض کے علم میں بنیادی فرق و امتیاز
(مقادیر متعین کرنے میں قیاس کی حقیقت اور علماءِ امت کے تین اتفاقی امور)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی
عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 12 ؍ فروری 2020 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:25 باب کے نصفِ اول کا خلاصہ: مَصالح و مَفاسدکے تین دائرے: ۱۔ انسانی نفس کی تہذیب ۲۔ ارتفاقات کی درستگی کے لیے نظم و نسق کا قیام ۳۔ حق کو غالب کرنے اور باطل کو مٹانے کے لیے جد و جهد
9:36 علمِ شَرائع و حدود و فرائض میں مقدار مُتعیَّن کرنے کا مَرکز و مَنبَع ذاتِ باری تعالیٰ اور نبی ہیں۔
16:51 علمِ شَرائع و حدود و فرائض میں مقدار مُتعیَّن کرنے کے ضمن میں علماءِ امت کا تین امور میں اصولی اتفاق:
17:25 ۱۔ شرعی حکم کی مقدار کے تعین میں قیاس کا عمل دخل نہیں ہے۔
18:03 ۲۔ مُشترک علت کی اساس پر حکم لگا کر قیاس کیا جا سکتا ہے
20:42 ۳۔ محض مصلحت کو بنیاد بنا کر قیاس کرنا درست نہیں ہے۔
24:37 جیسے نماز کی تخفیف کے سلسلے میں کسی مصلحت کی بنیاد پر مسافر پر مقیم کو قیاس نہیں کیا جاسکتا،
29:34 قیاس میں غوطہ زن رہنے والے بعض فقہا کی حالت: قیاس کی بنیاد پر مقدار متعین کرنے اور علت مقرر کرنے میں تسامح کی تین مثالوں سے وضاحت
32:34 فقها کی متعین مقدار، دراصل مقدار نہیں بلکہ عملی شکل کا تعین کرنا ہے۔
43:04 مصلحت و مقدار میں بنیادی فرق اور چار مثالوں سے مزید تفصیلات
56:31 صحابہ کا مقدار متعین کرنے میں قیاس کرنے سے مُتعلق اہم سوال کا جواب
1:02:57 شَرائع و حدود و فرائض کے علم میں مُتعیَّن مقادیر کے ساتھ براہ راست اللہ کی رضامندی اور ناراضگی وابستہ ہے، علت و مصلحت کے ساتھ نہیں،
1:09:22 مصالح و مفاسد کے باب میں اللہ کی رضامندی اور ناراضگی مصلحت و مفسدے سے متعلق ہے۔
1:15:18 واحب و حرام اور مندوب و مکروه کی مقدار متعین کرنےکی تفصیلات
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/