
Sign up to save your podcasts
Or


درس : 127
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ زکوة ، باب: 03
زکوة کی مقدار کے تعین کا مکمل نظام اور مقدار متعین کرنے کی بنیادی حکمتیں
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 13؍ جنوری 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:15 پچھلے باب کا خلاصہ: تہذیبِ نفس اور سیاستِ مدینہ کے لیے مال خرچ کرنے کی مقدار اور مدت متعین کرنا ضرورت و اہمیت
4:00 دین اسلام نے اس حوالے سے باقاعدہ نظام دیا ہے، اس باب میں مقدار سے متعلق احادیث کا بیان
4:35 (۱) پانچ وسق سے کم کجھوروں، پانچ اوقیہ سے کم چاندی اور پانچ سے کم اونٹوں میں زکوة نہیں، (ليس فيما دون خمسة أوسق من التمر صدقة الخ) کی تفصیل
7:16 حدیث کا مفہوم: دینِ اسلام میں زکوة کی مقدار سازی کا بنیادی راز اور وجوہات، ایک درمیانے گھرانے کے لیے پانچ وسق اناج اور کھجور وغیرہ سال بھر کے لیے کافی
12:15 پانچ اوقیہ چاندی سال بھر کے خرچے کے لیے کفایت کرنے والی
13:01 پانچ اونٹوں کی زکوة میں بکری مقرر کرنے کی حکمت: اونٹ کے فوائد اورایک اونٹ کی قیمت آٹھ، دس یا بارہ بکریوں کی قیمت کے برابر ہونے کی وجہ سے اونٹ کے نصاب کا تعین
17:01 نظام سے مقصود لوگوں کے لیے سہولت و آسانی پیدا کرنا، جیسا کہ اسوۂ رسول اللہؐ
17:32 (۲) مسلمان کے خدمت گاروں (غلام) اور گھوڑوں پر زکوة نہیں (ليس على المسلم صدقة في عبده ولا في فرسه) کی تشریح
19:29 (۳) اونٹ کی زکوة کی مقدار کی تعیین میں حدیثِ مستفیض
24:52 حدیث کی تشریح: زکوة میں عدل و انصاف کا لحاظ، ریوڑ (صرم) کے اعتبار سے زکوة، حِقّہ پسندیدہ اونٹ
27:34 (۴) بکریوں کی زکوة کا نصاب اور مقدار متعین کرنے کا راز
30:10 (۵) حدیثِ معاذؓ میں گائے (بھینس) کے نصاب کا بیان
31:48 (۶) چاندی کی زکوة ڈھائی فیصد مقرر، اس سے زیادہ مقرر کرنے میں عامة الناس کا ضرر
32:57 حدیث چاندی کے نصاب سے متعلق ہے جبکہ سونے کو چاندی پرمحمول کیا گیا ہے۔
34:49 (۷) بارش، چشموں کے پانی سے سیراب کھیتی یا عشری زمین کی پیداوار میں عشر (٪10) اور بقیہ کھیتوں پر نصف العشر (٪5)
36:26 (۸) کھجوروں کا اندازہ لگا کر مقدار متعین کرنا "خرص"، اندازے میں کل پیداوار میں سے ⅓ یا ¼ منہا کرنے کا حکم اور اندازے کی مشروعیت کا راز: زکوة کا بنیادی اصول تخفیف
42:06 رِکاز (کان یا دفینہ) میں خمس (٪20) نصاب
43:03 (۹) صدقۂ فطر کا نصاب کھجور، جو میں ایک صاع: اس مقدار کو مقرر کرنے کا راز
44:45 گندم کا نصف صاع مقرر کرنے کی حکمت
47:06 صدقۂ فطر کو عید کے ساتھ خاص کرنے کا راز
48:31 (۱۰) زیورات میں زکوة مقرر ہے یا نہیں؟ احادیث متعارض و مختلف ہیں لیکن احتیاط یہی ہے کہ زکوة ادا کر دی جائے۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
By Rahimia Institute of Quranic Sciencesدرس : 127
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
اَبوابِ زکوة ، باب: 03
زکوة کی مقدار کے تعین کا مکمل نظام اور مقدار متعین کرنے کی بنیادی حکمتیں
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 13؍ جنوری 2021ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
0:15 پچھلے باب کا خلاصہ: تہذیبِ نفس اور سیاستِ مدینہ کے لیے مال خرچ کرنے کی مقدار اور مدت متعین کرنا ضرورت و اہمیت
4:00 دین اسلام نے اس حوالے سے باقاعدہ نظام دیا ہے، اس باب میں مقدار سے متعلق احادیث کا بیان
4:35 (۱) پانچ وسق سے کم کجھوروں، پانچ اوقیہ سے کم چاندی اور پانچ سے کم اونٹوں میں زکوة نہیں، (ليس فيما دون خمسة أوسق من التمر صدقة الخ) کی تفصیل
7:16 حدیث کا مفہوم: دینِ اسلام میں زکوة کی مقدار سازی کا بنیادی راز اور وجوہات، ایک درمیانے گھرانے کے لیے پانچ وسق اناج اور کھجور وغیرہ سال بھر کے لیے کافی
12:15 پانچ اوقیہ چاندی سال بھر کے خرچے کے لیے کفایت کرنے والی
13:01 پانچ اونٹوں کی زکوة میں بکری مقرر کرنے کی حکمت: اونٹ کے فوائد اورایک اونٹ کی قیمت آٹھ، دس یا بارہ بکریوں کی قیمت کے برابر ہونے کی وجہ سے اونٹ کے نصاب کا تعین
17:01 نظام سے مقصود لوگوں کے لیے سہولت و آسانی پیدا کرنا، جیسا کہ اسوۂ رسول اللہؐ
17:32 (۲) مسلمان کے خدمت گاروں (غلام) اور گھوڑوں پر زکوة نہیں (ليس على المسلم صدقة في عبده ولا في فرسه) کی تشریح
19:29 (۳) اونٹ کی زکوة کی مقدار کی تعیین میں حدیثِ مستفیض
24:52 حدیث کی تشریح: زکوة میں عدل و انصاف کا لحاظ، ریوڑ (صرم) کے اعتبار سے زکوة، حِقّہ پسندیدہ اونٹ
27:34 (۴) بکریوں کی زکوة کا نصاب اور مقدار متعین کرنے کا راز
30:10 (۵) حدیثِ معاذؓ میں گائے (بھینس) کے نصاب کا بیان
31:48 (۶) چاندی کی زکوة ڈھائی فیصد مقرر، اس سے زیادہ مقرر کرنے میں عامة الناس کا ضرر
32:57 حدیث چاندی کے نصاب سے متعلق ہے جبکہ سونے کو چاندی پرمحمول کیا گیا ہے۔
34:49 (۷) بارش، چشموں کے پانی سے سیراب کھیتی یا عشری زمین کی پیداوار میں عشر (٪10) اور بقیہ کھیتوں پر نصف العشر (٪5)
36:26 (۸) کھجوروں کا اندازہ لگا کر مقدار متعین کرنا "خرص"، اندازے میں کل پیداوار میں سے ⅓ یا ¼ منہا کرنے کا حکم اور اندازے کی مشروعیت کا راز: زکوة کا بنیادی اصول تخفیف
42:06 رِکاز (کان یا دفینہ) میں خمس (٪20) نصاب
43:03 (۹) صدقۂ فطر کا نصاب کھجور، جو میں ایک صاع: اس مقدار کو مقرر کرنے کا راز
44:45 گندم کا نصف صاع مقرر کرنے کی حکمت
47:06 صدقۂ فطر کو عید کے ساتھ خاص کرنے کا راز
48:31 (۱۰) زیورات میں زکوة مقرر ہے یا نہیں؟ احادیث متعارض و مختلف ہیں لیکن احتیاط یہی ہے کہ زکوة ادا کر دی جائے۔
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/