
Sign up to save your podcasts
Or


اسلام خاندان کا وسیع ترین تصو ررکھتا ہے۔ ایک مسلم خاندان میں صرف میاں بیوی اور بچے ہی شامل نہیں ہوتے بلکہ
دادا ، دادی ، نانا ، نانی ، چچا ، چچی ، پھوپھیاں ، ماموں ، خالہ وغیرہ بھی شامل ہوتے ہیں ۔
اسلام ایسے خاندان کا ایک تصور پیش کرتا ہے جو حقوق و فرائض اور خلوص و محبت ، ایثار و قربانی کے اعلیٰ ترین قلبی احساسات اور جذبات کی مضبوط ڈوریوں سے بندھا ہوا ہو ۔ اسلام خاندان سے بننے والے معاشرے کے جملہ معاملات کی اساس اخلاق کو بناتا ہے ۔
قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ اے لوگو! اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تم کو ایک جاندار سے پیدا کیا اور اس جاندار سے تمہارا جوڑاپیدا کیا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں‘‘۔(النساء:۱(
سورہ الحجرات میں اللہ تعالیٰ مزید فرماتا ہے :
’’ اور تم کو مختلف قومیں اور مختلف خاندان بنایا تاکہ ایک دوسرے کو شناخت کر سکو اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ شریف وہ ہے جو سب سے زیادہ پرہیز گار ہو‘‘۔(الحجرات:۱۳)
حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ فرماتے ہیں، میں نے رسول ؐ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ’’ تم میں سے ہر شخص نگہبان اور ذمہ دار ہے اور ہر ایک سے اس کے زیر کفالت و زیر نگرانی افراد سے متعلق پوچھ گچھ ہوگی ۔ امام بھی راعی ہے اور ذمہ دار ہے ۔ اور یہ کہ اس سے اس کی رعیت کے بارے میں باز پرس ہو گی ۔ آدمی بھی اپنے گھر کا حاکم ہے اور اس سے بھی زیر دست افراد کے متعلق سوال ہو گا ۔ عورت بھی اپنے شوہر کے گھر کی نگراں ہے ۔ اس سے بھی اس کے زیر نگرانی امور کے بارے میں باز پرس ہوگی ۔ ‘‘(بخاری و مسلم )
By Umme Funaاسلام خاندان کا وسیع ترین تصو ررکھتا ہے۔ ایک مسلم خاندان میں صرف میاں بیوی اور بچے ہی شامل نہیں ہوتے بلکہ
دادا ، دادی ، نانا ، نانی ، چچا ، چچی ، پھوپھیاں ، ماموں ، خالہ وغیرہ بھی شامل ہوتے ہیں ۔
اسلام ایسے خاندان کا ایک تصور پیش کرتا ہے جو حقوق و فرائض اور خلوص و محبت ، ایثار و قربانی کے اعلیٰ ترین قلبی احساسات اور جذبات کی مضبوط ڈوریوں سے بندھا ہوا ہو ۔ اسلام خاندان سے بننے والے معاشرے کے جملہ معاملات کی اساس اخلاق کو بناتا ہے ۔
قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’ اے لوگو! اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تم کو ایک جاندار سے پیدا کیا اور اس جاندار سے تمہارا جوڑاپیدا کیا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلائیں‘‘۔(النساء:۱(
سورہ الحجرات میں اللہ تعالیٰ مزید فرماتا ہے :
’’ اور تم کو مختلف قومیں اور مختلف خاندان بنایا تاکہ ایک دوسرے کو شناخت کر سکو اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ شریف وہ ہے جو سب سے زیادہ پرہیز گار ہو‘‘۔(الحجرات:۱۳)
حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ فرماتے ہیں، میں نے رسول ؐ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ’’ تم میں سے ہر شخص نگہبان اور ذمہ دار ہے اور ہر ایک سے اس کے زیر کفالت و زیر نگرانی افراد سے متعلق پوچھ گچھ ہوگی ۔ امام بھی راعی ہے اور ذمہ دار ہے ۔ اور یہ کہ اس سے اس کی رعیت کے بارے میں باز پرس ہو گی ۔ آدمی بھی اپنے گھر کا حاکم ہے اور اس سے بھی زیر دست افراد کے متعلق سوال ہو گا ۔ عورت بھی اپنے شوہر کے گھر کی نگراں ہے ۔ اس سے بھی اس کے زیر نگرانی امور کے بارے میں باز پرس ہوگی ۔ ‘‘(بخاری و مسلم )